پھولوں سے بدن اُن کے کانٹے ھیں زبانوں میں
شیشے کے ھیں دروازے پتّھر کی دُکانوں میں
شیشے کے ھیں دروازے پتّھر کی دُکانوں میں
-
" کشمیر کی وادی میں بے پردہ جو نکلے ھو
کـــــیا آگ لـــــگاؤ گے برفـــیلی چٹانوں میں "
-
بس ایک ہی ٹھوکر سے گر جائیں گی دیواریں
آہــــستہ ذرا چلئیے شـیشے کے مــکانوں میں
" کشمیر کی وادی میں بے پردہ جو نکلے ھو
کـــــیا آگ لـــــگاؤ گے برفـــیلی چٹانوں میں "
-
بس ایک ہی ٹھوکر سے گر جائیں گی دیواریں
آہــــستہ ذرا چلئیے شـیشے کے مــکانوں میں
-
اللہ رے مجبوری بِکنے کے لئے اب بھی
سامانِ تبسّم ھے اشکوں کی دکانوں میں
-
آنے کو ھے پھر شـــایـد طـوفــان نــیا کــوئی
سہمے ھوئے بیٹھے ھیں لوگ اپنے مکانوں میں
-
""" شہرت کی فضاؤں میں اتنا نہ اُڑو ساغرؔ
پرواز نہ کھو جائے ان اونچی اڑانوں میں """
اللہ رے مجبوری بِکنے کے لئے اب بھی
سامانِ تبسّم ھے اشکوں کی دکانوں میں
-
آنے کو ھے پھر شـــایـد طـوفــان نــیا کــوئی
سہمے ھوئے بیٹھے ھیں لوگ اپنے مکانوں میں
-
""" شہرت کی فضاؤں میں اتنا نہ اُڑو ساغرؔ
پرواز نہ کھو جائے ان اونچی اڑانوں میں """
شــــــاعــــر : ســــــــاغرآعظمی انتخاب : یحییٰ خان
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں