منگل، 16 جنوری، 2018

پھولوں سے بدن اُن کے کانٹے ھیں زبانوں میں 
شیشے کے ھیں دروازے پتّھر کی دُکانوں میں 
-
" کشمیر کی وادی میں بے پردہ جو نکلے ھو 
کـــــیا آگ لـــــگاؤ گے برفـــیلی چٹانوں میں "
-
بس ایک ہی ٹھوکر سے گر جائیں گی دیواریں
آہــــستہ ذرا چلئیے شـیشے کے مــکانوں میں 
-
اللہ رے مجبوری بِکنے کے لئے اب بھی
سامانِ تبسّم ھے اشکوں کی دکانوں میں
-
آنے کو ھے پھر شـــایـد طـوفــان نــیا کــوئی
سہمے ھوئے بیٹھے ھیں لوگ اپنے مکانوں میں
-
""" شہرت کی فضاؤں میں اتنا نہ اُڑو ساغرؔ
پرواز نہ کھو جائے ان اونچی اڑانوں میں """
شــــــاعــــر : ســــــــاغرآعظمی انتخاب : یحییٰ خان 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں