Monday, March 26, 2018

ہمارے معاشرے میں 
دُکھ ، تکلیف ، اذیت اور دھوکہ 
تو لوگوں کو دیا جاتا ہے اور
معافی خدا سے مانگی جاتی ہے 

Yahiya Khan ** یحییٰ خان 

Saturday, March 24, 2018

Do Not Waste Water, Even If You Were 
On The Banks Of a Flowing River
Hazrath Muhammad ﷺ (PBUH) 

Yahiya Khan ** یحییٰ خان 


بعض اؤقات بہت کچھ جاننے کے باؤجود صرف 
رشتوں کو قائم رکھنے کیلئے انجان بننا پڑتا ہے 
Yahiya Khan ** یحییٰ خان 



Thursday, March 22, 2018


ہمارے ہی پسینے سے قائم ہے سلطنت اُس کی 
ہمارے ٹُکڑوں پر پلتا ہے ٹُکڑا پھینکنے والا

شاعر : ارشد جمال حشمی 
Yahiya Khan * یحییٰ خان 


We Spend Billions Of Dollars
To find Life On Other Planets 
Yahiya Khan 

Relationship Is a Bond Between Persons 
Yahiya Khan 

When Your Past Call
Don't Answer...

Real Estate 

Yahiya Khan 








میں اپنے ناخدا کو جانتاہوں 
یہ کشتی پار ہونے کی نہیں ہے 
شاعر : راجیش ریڈی 
Yahiya Khan ** یحییٰ خان 

Sunday, March 18, 2018

بعض رشتے صرف ہماری اپنی برداشت کی وجہ سے 
قاےم رہتے ہیں اور ایسے رشتے ۔۔۔

Yahiya Khan * یحییٰ خان 

سفر میں عافیت کے راستے موجود تھے کتنے 
مجھی کو دشت و صحراء سے گزرجانے کی خواہش کی تھی 

Yahiya Khan * یحییٰ خان 

In Every Religion There Is Love... 


Yahiya Khan     یحییٰ خان 

Size Of Your Problems


Believe 


Monday, March 12, 2018

"وفاداری کا ذکرھوتو " اشرف المخلوقات 
 کتوں " کی مثال دیتے ہیں "  


کچھ رشتوں کو عزت کے ساتھ چھوڑدینا 
بے عزتی کے ساتھ رہنے سے بہتر ہے


ائے گردشِ ایام ہم سے بے سود نہ اُلجھ 

ہم نے ہر رنگ میں جینے کی قسم کھائی ہے

ہندو سے پوچھئیے نہ مسلماں سے پوچھئیے 
انسانیت کا غم کسی انساں سے پوچھئیے


Wednesday, March 7, 2018

محبت ہوجانا یا مل جانا اہم نہیں ہوتا 
محبت کو زندہ رکھنا اور عزت دینا اہم ہوتا ہے 
تب ہی رشتے بنتے ہیں اور قائم رہتے ہیں 


بعض رشتے صرف ہماری اپنی برداشت کی وجہ سے 
قائم رہتے ہیں اور ایسے رشتے اس وقت تک قائم رہتے ہیں 
جب تک ہمارے اندر برداشت کی سکت موجود رہتی ہے 


آپ اس بات کا فیصلہ کرنا چھوڑ کیوں نہیں دیتے کہ 
کون جنّتی ہے اور کون جہنمی 
خدا نے اپنے فیصلوں میں آپکی رائے طلب ہی کب کی ہے



کل رات کھول کر جو دیکھی یادوں کی کتاب 
روپڑے کہ کیا کیا کھویا ہے ہم نے ائے زندگی 

وہ کرم اپنے اُنگلیوں پہ گِنتے ہیں 
ظلم کا جن کے کچھ حساب نہیں 


سرِمحفل جو بولوں تو زمانے کو کھٹکتا ہوں 
رہوں چُپ تو اندر کی بغاوت ماردیتی ہے 


اچھے وقت کی ایک خامی ہے 
کہ جلد ختم ہوجاتا ہے 
اور
بُرے وقت کی خوبی یہ ہوتی ہیکہ 
وہ ہمیشہ نہیں رہتا 


Tuesday, March 6, 2018

کچھ رشتوں کے نام نہیں ہوتے 
اور کچھ رشتے صرف نام کے ہوتے ہیں