Monday, April 30, 2018
Tuesday, April 24, 2018
رشتوں کے قاتل کون !!
۔۔۔۔۔۔۔۔
گھروں سے دالانوں کیساتھ رشتوں کی محبت ، اھمیت اورچاشنی بھی ختم ھوگئی ھے ، وسیع وعریض مکانات کی جگہ فلیٹس نے لے لی ، گھروں میں ھمکو ھزاروں لاکھوں روپئے صرف کرکے Antique چیزیں سجانے کا شوق ھے لیکن والدین اور دیگر بزرگوں کی اھمیت قدیم ٹوٹے پھوٹے ناکارہ فرنیچر سے زیادہ نہیں رہ گئی ( چند ایک خوش قسمت گھرانے اب بھی موجود ھیں جہاں والدین اور بزرگوں کی اھمیت اور انکی حیثیت برقرار ھے)
اونچی موسیقی توھمیں اور ھمارے بچوں کو بہت پسند ھے جوکہ ماڈرن ھونے کی نشانی بھی ھے لیکن ھمیں اورھمارے بچوں کو اپنے والدین اوربزرگوں کی کھانسی بھی گراں گزرتی ھے !! زندگی فلیٹس تک ، میں ، میری بیوی اورمیرے بچے تک ھی سمٹ کررہ گئی ھے ، شادیوں یا دیگر تقاریب کے دعوت نامے بھی اب واٹس اپ پر بھیجے رھے ھیں یا کورئیر سے ، اورھم اسکو قبول کرکے شادی کے دن سیدھے فنکشن ھال پہنچ جاتے ھیں سب سے ملاقات ھوجاتی ھے اور پھر واپس گھر جبکہ گزرے وقتوں میں مفلسی کے باوجود ھمارا شادیوں،دیگر تقاریب اورگرمائی تعطیلات کے مواقع پرھفتوں رشتہ داروں کے ھاں گزارہ ھوتا تھا کیونکہ اس وقت وسیع وعریض کچے مکانات ھی سہی ان سے کہیں زیادہ کشادہ دِل ھوا کرتے تھے ۔۔۔ چاھے فاصلہ کتنا بھی ھوجبکہ اس وقت نہ موبائل فون تھا نہ کمپیوٹر، نہ ٹی وی ، نہ ٹاٹا اسکائی ، نہ انٹرنیٹ اورنہ سوشیل میڈیا جس نے رشتوں کو ایسے کاٹ کررکھ دیا ھے کہ ھم لاکھ چاھیں بھی تو انکو دوبارہ جوڑ نہیں پائیں گے !! افسوس
؎ کوئی لؤٹادے میرے بیتے ھوئے دن
✍️------ یحییٰ خان ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
گھروں سے دالانوں کیساتھ رشتوں کی محبت ، اھمیت اورچاشنی بھی ختم ھوگئی ھے ، وسیع وعریض مکانات کی جگہ فلیٹس نے لے لی ، گھروں میں ھمکو ھزاروں لاکھوں روپئے صرف کرکے Antique چیزیں سجانے کا شوق ھے لیکن والدین اور دیگر بزرگوں کی اھمیت قدیم ٹوٹے پھوٹے ناکارہ فرنیچر سے زیادہ نہیں رہ گئی ( چند ایک خوش قسمت گھرانے اب بھی موجود ھیں جہاں والدین اور بزرگوں کی اھمیت اور انکی حیثیت برقرار ھے)
اونچی موسیقی توھمیں اور ھمارے بچوں کو بہت پسند ھے جوکہ ماڈرن ھونے کی نشانی بھی ھے لیکن ھمیں اورھمارے بچوں کو اپنے والدین اوربزرگوں کی کھانسی بھی گراں گزرتی ھے !! زندگی فلیٹس تک ، میں ، میری بیوی اورمیرے بچے تک ھی سمٹ کررہ گئی ھے ، شادیوں یا دیگر تقاریب کے دعوت نامے بھی اب واٹس اپ پر بھیجے رھے ھیں یا کورئیر سے ، اورھم اسکو قبول کرکے شادی کے دن سیدھے فنکشن ھال پہنچ جاتے ھیں سب سے ملاقات ھوجاتی ھے اور پھر واپس گھر جبکہ گزرے وقتوں میں مفلسی کے باوجود ھمارا شادیوں،دیگر تقاریب اورگرمائی تعطیلات کے مواقع پرھفتوں رشتہ داروں کے ھاں گزارہ ھوتا تھا کیونکہ اس وقت وسیع وعریض کچے مکانات ھی سہی ان سے کہیں زیادہ کشادہ دِل ھوا کرتے تھے ۔۔۔ چاھے فاصلہ کتنا بھی ھوجبکہ اس وقت نہ موبائل فون تھا نہ کمپیوٹر، نہ ٹی وی ، نہ ٹاٹا اسکائی ، نہ انٹرنیٹ اورنہ سوشیل میڈیا جس نے رشتوں کو ایسے کاٹ کررکھ دیا ھے کہ ھم لاکھ چاھیں بھی تو انکو دوبارہ جوڑ نہیں پائیں گے !! افسوس
؎ کوئی لؤٹادے میرے بیتے ھوئے دن
✍️------ یحییٰ خان ۔۔۔۔۔۔۔
Khule Pinjre Ki Sahulath Pe Na Ja
Meri Ghaflath Meri Daanaayi Samajh
Poet: Azhar Firagh
Poetry And Quotes * Yahiya Khan |
Subscribe to:
Posts (Atom)