بدھ، 7 فروری، 2018

مہلت نہ ملی خواب کی تعبیر اُٹھاتے 
ہم مارے گئے ٹوٹے ہوئے تیر اُٹھاتے 
اُس وقت بھی ہاتھوں نے قلم نہیں چھوڑا 
جب اُن پہ ضروری تھا کہ شمشیر اُٹھاتے 
شاعر: سلیم کوثر


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں